یہ راتیں سرد راتیں
یہ راتیں کُہرے کی راتیں
جلاتی ہیں من کو
تن بدن کو
یہ راتوں کا گہرا اندھیرہ
اِن راتو ں کے جگ رُتوں میں ہے بس تیرا بسیرا
یہ را توں میں مہکتی تیرے جسم کی خوشبو
تیرے جسم کی خو شبو سے جو بھیگتا جائے میرا وجود
کہ جیسے تو ابھی تھا روبرو
سرد راتو ں کا دھند میں لپٹا خوبصورت چاند
جیسے میری چاہت میں سمٹا ہوا ہے تو
ہے تجھ سا ہی ہوبہ ہو
یہ سرد راتوں میں سرد ہوائیں
تجھ کو ہی بس بلائیں
سُن میرے ساجن پیارے
اِ ن میں جو ہم مل پائیں
بس اک دوجے میں کھو جائیں
کہ پھر کبھی جدا نہ ہو پائیں
یہ راتیں سرد راتیں
یہ راتیں کہرے کی راتیں