Add Poetry

یہ راہ جتنی بھی پر خطر ہو وفا کا اونچا مقام کرنا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

یہ راہ جتنی بھی پر خطر ہو وفا کا اونچا مقام کرنا
کبھی جو راہوں میں مل گئے تو ،انہیں بھی جھک کے سلام کرنا

تو چاند ہے تو یہ میرے آنگن میں ، میرے من میں بھی روشنی کر
کہ اچھا لگتا ہے مجھ کو تیری جھکی نظر سے کلام کرنا

عجیب دن ہیں عجیب راتیں، اکیلے کس سے کروں میں باتیں
کبھی جو ممکن ہو میری سوچوں کہ اپنا بس تو غلام کرنا

ملا ہی کیا بیٹھی سوچتی ہوں نہ پیار پایا ،نہ چین پایا
قصور کیا تھا کوئی بتائے ، کہ اب ہے قصہ تمام کرنا

یہ درد ، ہجرت ہے ، موجِ غم ہے ، یہ میری اپنی بھی آنکھ نم ہے
تو ایسی فطرت میں کیسا جینا ، تو کیسا دل کا ہے نام کرنا

مجھے تو دنیا نے یہ سکھایا ہر ایک اپنا بھی ہے پرایا
کسی کی خاطر ہے جینا مرنا تو کیوں خودی کو غلام کرنا

ہاں یاد آتا ہے آج بھی وہ گیا تو پھر لوٹ کر نہ آیا
جو نوحہ بن کے رلا رہا ہے تو اس سے کیا اب کلام کرنا

کہ میں مسافر ہوں میری منزل یہ میرے رستے میں کب ہے شامل
کسی گلی میں کسی ڈگر پر مجھے نہ آیا طعام کرنا

یہ میرے قائد کا قول سچ ہے جو میں نے بچپن سے ہی پڑھا ہے
کہ کام کرنا ہے کام کرنا ، ہمیں ہمیشہ ہے کام کرنا

گلوں میں اسکو سکوں ملا اور نہ وشمہ اس کو قرار آیا
وہ سخت پتھر تھا ، سخت تر ہے مجھے تو آیا نہ رام کرنا

Rate it:
Views: 346
10 Jun, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets