Add Poetry

یہ سوچتا ہوں چراغوں کا اہتمام کروں

Poet: محشر آفریدی By: رابعہ, Quetta

یہ سوچتا ہوں چراغوں کا اہتمام کروں
ہوا کو بھوک لگی ہے کچھ انتظام کروں

ہر ایک سانس رگڑ کھا رہی ہے سینہ میں
اور آپ کہتے ہیں آہوں پہ اور کام کروں

ابھی تو دل کی قیادت میں پاؤں نکلے ہیں
تلاش عشق رکے تو کہیں قیام کروں

خطا معاف مگر اتنا بے ادب بھی نہیں
بغیر دل کی اجازت تمہیں سلام کروں

فقیر عشق ہوں کشکول دل میں حسرت ہے
گداگری کا محاصل بھی تیرے نام کروں

مرے جنون کو سہرہ ہی جھیل سکتا ہے
کہیں جو شہر میں نکلوں تو قتل عام کروں

Rate it:
Views: 824
18 Jan, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets