یہ غم جدائی کا کچھ بے سبب ہے آ جاؤ
کہ زندگی کو تمہاری طلب ہے آ جاؤ
ہمیں پتہ تھا کہ باتیں بنائے گی دنیا
ارے زمانہ بڑا بے ادب ہے آ جاؤ
غز ل کسی نے سرِ بزم چھیڑ رکھی ہے
ابھی شباب پہ رنگِ طرب ہے آ جاؤ
نظر میں پھول بھی ہے، چاند بھی ہے، چہرہ بھی
یہ اِتفاق بھی کتنا عجب ہے آ جاوْ
ہماری بھول تھی ننھا سا دل دُکھایا ہے
تمہاری بات سے انکار کب ہے آ جاؤ
مرِے مسیحا تمہیں واسطہ محبت کا
جو تشنہ لب تھا سو اب جاں بلب ہے آجاؤ