یہ لفظ درد میں نکلے صدا نہ بن جائیں

Poet: zaigham jaffery By: zaighm jaffery, Daska

یہ لفظ درد میں نکلے صدا نہ بن جائیں
تمہارے واسطے ڈر ہے سزا نہ بن جائیں

نہ اتنی چاہ سے مجھ کو پکارئیے جاناں
کیفیتوں میں کہیں ہم خدا نہ بن جائیں

نہ جانے خوف ہے کیوں پہلے کی طرح مجھ سے
جو دیر بعد ملے ہیں جدا نہ ہو جائیں

یہ جی تو کرتا ہے سب کو بتائوں درد اپنے
مگر یہ ڈر ہے کہیں وہ خفا نہ ہو جائیں

تمہارے روز کے الزامِ بے وفائی سے
جو تنگ آ کے صنم بے وفا نہ ہو جائیں

اسی لئے ہے سخن سے وابستگی ہم کو
جگر کے زخم کہیں لا دوا نہ بن جائیں

Rate it:
Views: 399
29 Jun, 2011