یہ وادیاں یہ فضائیں بلا رہی ہیں تمہیں

Poet: فلک By: فلک, Quetta

یہ وادیاں یہ فضائیں بلا رہی ہیں تمہیں
خموشیوں کی صدائیں بلا رہی ہیں تمہیں

ترس رہے ہیں جواں پھول ہونٹ چھونے کو
مچل مچل کے ہوائیں بلا رہی ہیں تمہیں

تمہاری زلفوں سے خوشبو کی بھیک لینے کو
جھکی جھکی سی گھٹائیں بلا رہی ہیں تمہیں

حسین چمپئی پیروں کو جب سے دیکھا ہے
ندی کی مست ادائیں بلا رہی ہیں تمہیں

مرا کہا نہ سنو ان کی بات تو سن لو
ہر ایک دل کی دعائیں بلا رہی ہیں تمہیں

Rate it:
Views: 128
20 Jan, 2025
More Love / Romantic Poetry