یہ چاند اور ستاروں کا ساتھ کافی ہے
Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daskaیہ چاند اور ستاروں کا ساتھ کافی ہے
 ہمیں تو درد کے ماروں کا ساتھ کافی ہے
 
 عنایتیں ہیں یہ تیری ہی کاغذ اور قلم
 جو سُونی سُونی دیواروں کا ساتھ کافی ہے
 
 تمہارے جانے سے ہمدرد ہم اکیلے نہیں
 کہ یادِ ماضی کے پاروں کا ساتھ کافی ہے
 
 نہ زاہدوں کی نہ ہم کو ہے عابدوں کی ارب
 آوارہ ہم ہیں آواروں کا ساتھ کافی ہے
 
 صدا یہ باغ سے آئی خزاں کے موسم میں
 گلابِ تر کو بہاروں کا ساتھ کافی ہے
 
 تو مبتلا ہے غلط فہمیوں میں کیوں ضیغم
 کہ مشکلات میں پیاروں کا ساتھ کافی ہے
More Love / Romantic Poetry






