جانے انجانے میں
کسی کی چاہت میں
دل ڈوبنے لگ جائے
کھونے لگ جائے
جاگتے میں خواب دیکھے
سوتے میں پاس دیکھے
دل اٹھکیلیاں کھائے
من پہیلیاں بجھوائے
قربت کا سفر بھی ہو
فطرت کا کرم بھی ہو
فاصلے مٹانے کو
قریب آنے کو
ہاتھ کا اشارہ نہیں
آنکھ کا اشارہ کافی ہے