مرے ذہن میں ہے رفاقت تمھاری
ابھی تک نہیں بھولی صورت تمھاری
محبت کے لمحات سب یاد ہیں وہ
نہیں رائیگاں ہے محبت تمھاری
تجھے تو نہیں یاد ہوگا ابھی کچھ
مجھے یاد ہے پر شرارت تمھاری
نہیں پیار ملتا کبھی بھیک میں اب
یہی بھول ہے سچ حماقت تمھاری
ہوا کیسے احساس چاہت کا تم کو
کہاں وہ گئی اب شقاوت تمھاری
جوانی گئی آئے گا پھر بڑھاپا
نہیں پھر رہے گی نزاکت تمھاری
چلو دست الفت مرا تھام لو تم
ہے اب تو محبت شرافت تمھاری
بسر رات تنہا ہی کرنی پڑے گی
ہے شہزاد قسمت میں عجلت تمھاری