کرتا ھے شمار ھمکو وہ دوستوں میں اپنے
یا رب!! یہ احسان اسکا ھم چکائیں گے کسطرح
اک بھیڑ سی لگی ھے اس کے آس پاس میں
پھر ھم حال دل اپنا انہیں سنائیں گے کسطرح
ما سواء ان کے کہیں اور ٹھکانہ ھے کہاں؟
منگتے ھیں در کے اسکے پھر جائینگے کسطرح
کوئی دل میں پھیر رکھتے ھیں یعنی بغض آپ
پھر روٹھوں ھوؤں کے اپنے آپ منائیں گے کسطرح
جن کی عقل سلیم کے آپ خود گواہ ھوں
پھر انکے آگے بھید دل چھپائیں گے کسطرح
آہ !!!قید الفت میں ھیں ھم گرفتار ھو چلے
ھنوز دیکھتے ھیں وہ ھمیں بچائیں گے کسطرح