اپنی شہرت پر اتراتا رہتا ہے
اپنی ہی باتوں پر کھلکھلاتا رہتا ہے
جواس کی ثناء میں کچھ نہ کہے
اس پر پابندیاں لگاتا رہتا ہے
اس کی پرواز تو اتنی بلند نہں ہے
اپنے بےپر تخیل کواڑاتا رہتا ہے
بظاہر تو دوستی کے دعوے کرتا ہے
مگر پیٹھ پیچھے چھریاں چلاتا رہتا ہے
منافقت میں نہیں کوئی اس کا ثانی
شیطان بھی اس سے کتراتا رہتا ہے