اچانک زندگی کو کوئی

Poet: By: Sajid, shkar grah

اچانک زندگی کو کوئی رفو گر ملا نھیں
ملتے ھی گئے زخم کوئی سلا نھیں

ازل سے ھے دل میں موسم خزاں کا
نہ آئی بہار کنول کوئی کھلا نھیں

ابھی تو چند زخم نوازے ھیں ھمیں
صلا وفا کا ابھی پورا ھوا نھیں

خون آنکھوں میں نہ جانے کب آئے گا
آنسو کوئی پوری طرح ابھی گرا نھیں

نہ سوچ ابھی نئے سودے کی اشرف
پچھلا خسارا ابھی پورا ھوا نھیں

Rate it:
Views: 456
18 Dec, 2010