مر کر بھی میں تمہیں بھلا نہیں سکتا
تیری جدائی کا اور بوجھ اٹھا نہیں سکتا
دل میں غم کادریاآنکھ میں اشکوں کا سمندر
ایسےعالم میں نیا سال منا نہیں سکتا
جدائی ایسی ناگن ہے جس کہ خوف سے
مسکراناچاہوں بھی تو مسکرانہیں سکتا
تیری محبت میں اتنے درد سہنے کہ بعد
اب کسی اور سے مراسم بڑھا نہیں سکتا