Add Poetry

ایک شرط پر صاحب ہم زبان کھولیں گے

Poet: Anwar Kazimi By: Anwar Kazimi, mississauga, Canada

ا یک شرط پر صاحب ہم زبان کھو لیں گے
آپ چا ہے کچھ بھی ہو ، بیچ میں نہ بو لیں گے

ہاتھ سے قلم یارو ، چھن گیا تو کیا غم ہے
خونِ د ل میں ہم ا پنی ا نگلیاں ڈ بو لیں گے

فن ہو ا میں ا ڑ نے کا آپ کو مبارک ہو
ہم ز مین پر ر ہ کر آ سمان چھو لیں گے

ز ند گی کے میلے میں ، ا سقد ر جھمیلے میں
جو بھی اب صدا د ےگا ، ساتھ اسکے ہو لیں گے

یہ تو رسمِ د نیا ہے ، ا سطر ح تو ہو تا ہے
آپ سے بچھڑ کر ہم تھو ڑی د یر رو لیں گے

د لبر و ں کی منڈ ی میں مول تول جا ر ی ہے
آ پ کب تلک آ خر جیب کو ٹٹو لیں گے

تیر ے غم کو کیو ں ہم نے ا سقد ر سہل جا نا
دل کے داغ کو جیسے آ نسوں سے دھو لیں گے

سنُ کے اپنے با رے میں ہنس د یا کرو انو ر
دوستو ں کی عادت ہے، کچھ نہ کچھ تو بولیں گے
 

Rate it:
Views: 303
16 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets