Add Poetry

ایک شرط پر صاحب ہم زبان کھولیں گے

Poet: Anwar Kazimi By: Anwar Kazimi, mississauga, Canada

ا یک شرط پر صاحب ہم زبان کھو لیں گے
آپ چا ہے کچھ بھی ہو ، بیچ میں نہ بو لیں گے

ہاتھ سے قلم یارو ، چھن گیا تو کیا غم ہے
خونِ د ل میں ہم ا پنی ا نگلیاں ڈ بو لیں گے

فن ہو ا میں ا ڑ نے کا آپ کو مبارک ہو
ہم ز مین پر ر ہ کر آ سمان چھو لیں گے

ز ند گی کے میلے میں ، ا سقد ر جھمیلے میں
جو بھی اب صدا د ےگا ، ساتھ اسکے ہو لیں گے

یہ تو رسمِ د نیا ہے ، ا سطر ح تو ہو تا ہے
آپ سے بچھڑ کر ہم تھو ڑی د یر رو لیں گے

د لبر و ں کی منڈ ی میں مول تول جا ر ی ہے
آ پ کب تلک آ خر جیب کو ٹٹو لیں گے

تیر ے غم کو کیو ں ہم نے ا سقد ر سہل جا نا
دل کے داغ کو جیسے آ نسوں سے دھو لیں گے

سنُ کے اپنے با رے میں ہنس د یا کرو انو ر
دوستو ں کی عادت ہے، کچھ نہ کچھ تو بولیں گے
 

Rate it:
Views: 270
16 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets