اے گذرے سال تو گواہ رہنا
میں ہر پل مرتا جیتا رہا مگر
اُس پر آنچ نہیں آنے دی
مگر جب اسکی خوشی کی خاطر
اپنا سب کچھ اُس پر وار دیا
تو اُس نے ساتھ چھوڑ دیا
اے گذرے سال تو گواہ رہنا
تجھ میں گزرے ہر دن کو
آخری سانس تک یاد رکھنا ہے
ہر گھڑی اُسی کو یاد کرنا ہے
اُس کا منتظر رہنا ہے
اے گذرے سال تو گواہ رہنا
میری محبت اب بھی باقی ہے
میری آس آج بھی قائم ہے
بس اُس کی راہ تکنا ہے
اے گذرے سال تو گواہ رہنا