اے گذرے سال تو گواہ رہنا

Poet: Zulfiqar Ali Bukhari By: Zulfiqar Ali Bukhari, Rawalpindi

اے گذرے سال تو گواہ رہنا
میں ہر پل مرتا جیتا رہا مگر
اُس پر آنچ نہیں آنے دی
مگر جب اسکی خوشی کی خاطر
اپنا سب کچھ اُس پر وار دیا
تو اُس نے ساتھ چھوڑ دیا
اے گذرے سال تو گواہ رہنا
تجھ میں گزرے ہر دن کو
آخری سانس تک یاد رکھنا ہے
ہر گھڑی اُسی کو یاد کرنا ہے
اُس کا منتظر رہنا ہے
اے گذرے سال تو گواہ رہنا
میری محبت اب بھی باقی ہے
میری آس آج بھی قائم ہے
بس اُس کی راہ تکنا ہے
اے گذرے سال تو گواہ رہنا
 

Rate it:
Views: 429
04 May, 2017