زندگی دنیا سے نہیں یار سے ہوتی ہے
خوشی غم سے نہیں پیار سے ہوتی ہے
میری تو خوشی تیری مُسکراہٹ میں
لوگوں کی دولت کے انبارسے ہوتی ہے
لوگ دیکھیں حسیں چہروں کو،مگر
میری روح کے سروکار سے ہوتی ہے
گزار زندگی سجوؔ اک نام کے سہارے
بار بار کی محبت بیکار سے ہوتی ہے