بتائیں کیسے بیتا گزرا سال
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriبتائیں کیسے بیتا گزرا سال
ہر سو کہرامی مچتا گزرا سال
ادنیٰ اعلی سب ہی ششدر ہوتے
آخر یہ حیراں کرتا گزرا سال
آمد کی تیاری برسوں سے تھی
لمحوں میں پھیکا پڑتا گزرا سال
منصوبہ سارے مٹی میں ملتے
ہائے واویلا کرتا گزرا سال
بچے بوڑھے سب پر سکتہ طاری
ڈر کا سایہ بھی رہتا گزرا سال
طلباء اسکولوں میں کیسے جائیں
موبائل سے ہی جڑتا گزرا سال
کورونا چھاتا ہر جانب ناصر
یادوں میں سب کے بھرتا گزرا سال
More Love / Romantic Poetry






