بوجھ تو آخر بوجھ ہی ہے نا

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

بوجھ تو آخر بوجھ ہی ہے نا
جسم اور ا‍شیاﺀ ہی تو نہیں بس
بھاری ساماں،
جس کوخود ہی ڈھوۓ جائیں
کیوں یہ ساماں غیر اٹھائیں
خواہش
لفظ
احساس
اور سپنے
طلب خو‍شی کی
مانگ سکوں کی
‍شے کی صورت ہوجاتی ہیں
بن جاتی ہیں بھاری پتھر
بس اک زحمت ہوجاتی ہیں

یہ سارے تودے، چٹانیں
آخر کیوں کوئ اور اٹھاۓ
اپنی روح پہ لادے جائیں
بوجھ تو آخر بوجھ ہی ہے نا
 

Rate it:
Views: 638
05 Feb, 2014