بڑی دلچسپ کہانی ہے
نہ راجہ نہ رانی ہے
بس اِک عام سا ہے شخص
اور اِک خاص پری کومل
محبت کی سلاخوں کو
پکڑ کے آپ بیٹھے ہیں
زمانے بھر کے لوگو سے
جھگڑ کے آپ بیٹھے ہیں
نئی دنیا سجانے کا
جنون دل میں وہ رکھتے ہیں
پہاڑوں کو جھکانے کا
جنون دل میں وہ رکھتے ہیں
پری وہ خاص کہتی ہے
میرا سب کچھ تم ہو تم
وہ جو عام سا ہے شخص
پری کا دل آیا اُس پر
پرستان چھوڑ کے اُس نے
بنایا اُس کو اپنا گھر
آشیانے جل گئے سارے
زمانے کی بغاوت میں
کمی پر آئی کچھ بھی نہ
دونوں کی محبت میں
فتوے ہو گئے جاری
چلے لشکر جدائی کے
قافلے بھی لگے پیچھے
دردوں کی رسوائی کے
میدانِ بے بسی میں گیرے
گئے دونوں وہ تنہا
گِزے سجدے میں مولا کے
لگائی اِک صدا دیکھو
محافظ بن کے فلک سے
اُتر آیا خدا دیکھو
نفرت کے کمینوں نے
شکست تھی وہاں کھائی
اور پھر یوں ہوا نہالؔ
محبت نے فتح پائی
محبت نے فتح پائی