بہت سہہ چکا ہوں عتاب محبت
پھر بھی پورا نہ ہواخواب محبت
جسےپیار کے نام سےنفرت ہے
اسےتحفےمیں دی ہے کتاب محبت
وہ خوشبومیریسانسوں میں بسی ہے
جوپہلی باراسےدیا تھا گلاب محبت
جسےکوئی بات کرنی نہ آتی تھی
وہ بھی پڑھ کر آگیا ہے کتاب محبت
ہرروز اسے پیار بھرا خط بھیجتاہوں
مگروہ دیتا ہی نہیں جواب محبت