بے لوث پیار کی وہ خدمات بھول جاؤ
Poet: اے بی شہزاد By: اے بی شہزاد, Mailsiبے لوث پیار کی وہ خدمات بھول جاؤ
آئے حسین تھے جو لمحات بھول جاؤ
انجانے میں کہی تھی ایسا نہ تھا ارادہ
تم کو لگی بری ہے جو بات بھول جاؤ
ممکن نہیں ہے تمھارے ساتھ اب رہوں میں
ہر وقت جو دیا ہے وہ ساتھ بھول جاؤ
میں روز ہی ملوں گا وعدہ یہ کر رہا ہوں
تنہائی میں جو گزری ہے رات بھول جاؤ
وہ بھولتے نہیں ہیں لمحے جو ساتھ گزرے
پھولوں کی ہوئی ہر سو برسات بھول جاؤ
مہنگائی میں ہوا تھا دشوار اپنا جینا
آئے تھے جو برے وہ حالات بھول جاؤ
شہزاد ایک جیسے دن رہتے ہی کہاں ہیں
لاحق ہیں جو برے وہ خدشات بھول جاؤ
More Love / Romantic Poetry






