تجھے بھول کے کیونکر زندگی چلے
ہے جہانِ خارزار اگر زندگی چلے
تیرےجانےسےرُک گیا سفر
آ جا کہ تجھے پا کے زندگی چلے
ساکت ہیں لمحات بِن تیرے
وصل میں نہ کیوں ٹھہرکرزندگی چلے
نہ ڈھونڈسکے جینے کا سلیقہ عمر بھر
یونہی سارے گزار کر زندگی چلے
ہر لمحہ ہے موتی زندگی کا جوہر
کہ مثلِ شمعِ سحر زندگی چلے