تجھے دیکھنے کی حسرت ہربار کر رہا ہوں
میں تجھ سے جی رہا ہوں، میں تم پے مر رہا ہوں
تیرے عشق میں، جنوں میں کچھ ایسے کھو گیا ہوں
چندا کو دیکھ دیکھ میں تاروں کو پڑھ رہا ہوں
تیرے عشق کی کشِش نے وہ حال کردیا ہے
کہ میں ناہی جی رہاہوں، اور ناہی مر رہاہوں
کبھی ایسا لگ رہا ہے کہ تم سامنے کھڑے ہو
بہ شوق میں تمھارا دیدار کر رہا ہوں
کب دیکھیں گے تجھے ہم، کب پائیں گے تجھے ہم
یہ سوچ سوچ ہردم میں آہ بھر رہا ہوں