ترے آنے سے ہی زندگی میری خوبصورت ہوگئی
دن خوبصورت ہوگیا میری ہر شام خوبصورت ہوگئی
ترے بن بے رنگ و بے کیف تھی یہ زندگی میری
تُو ملا جب سے ، میری ہر ادا خوبصورت ہوگئی
خوشی پانے کو ترستا تھا کبھی میں اک لمحے کی
ہر دن عید تجھ سے اور ہر رات خوبصورت ہوگئی
زندگی کے اداس راہوں میں تنہا تنہا بھٹک رہا تھا
بنا جب سے تُو ہم سفر، مری ہر راہ خوبصورت ہوگئی
غم اور دکھوں بھری مری زندگی میں پھول کھلائے تُو نے
بہار تو بہارکاشف ترے آنے سے خزاں بھی خوبصورت ہوگئی