تما شا بنایا ہے ھم کو جہاں نے
تری یاد سے اب نکلنا پڑے گا
مسیحا تھا سمجھا جسے ھم نے یارو
وہی نکلا قاتل مری آرزو کا
زمانہ بھلا دے گا پل بھر میں ہم کو
مگر تیری خاطر پگھلنا پڑے گا
تما شا بنایا ہے ھم کو جہاں نے
تری یاد سے اب نکلنا پڑے گا
نہیں چاہیے اب یہ دولت یہ شہرت
تمنا نہیں ہے ہمیں اب تمہاری
بھلا کے تجھے میں بہت خوش ہوا ہوں
مگر تیری خاطر تڑپنا پڑے گا
تما شا بنایا ہے ھم کو جہاں نے
تری یاد سے اب نکلنا پڑے گا