مجھے خود سے زیادہ صرف تم پہ اعتبار ہے
میری آنکھوں میں اس لئے تمہارا انتظار ہے
میری آہیں تمہارے احساس کو بیدار کر گئیں
اسی لئے تمہارا دل میرے لئے بیقرار ہے
چاہو تو روک لو مجھے چاہو تو جانے دو
مجھ سے زیادہ مجھ پہ تمہارا اختیار ہے
اضطراب کی حالت کبھی سکون کا عالم
یہ اعتبار کا موسم بڑا بے اعتبار ہے
عظمٰی کئی شدید موسم جھیلنے کے بعد
ہوئی تخلیق یہ دنیا جو بڑی پربہار ہے