تم کو ہم دل میں بسا لیں گے تم آؤ تو سہی
ساری دنیا سے چھپا لیں گے تم آؤ تو سہی
ایک وعدہ کرو اب ہم سے نہ بچھڑو گے کبھی
ناز ہم سارے اٹھا لیں گے تم آؤ تو سہی
اختلافات بھی مٹ جائیں گے رفتہ رفتہ
جس طرح ہو گا نبھا لیں گے تم آؤ تو سہی
دل کی ویرانی سے گھبرا کے نہ منہ کو موڑو
بزم یہ پھر سے سجا لیں گے تم آؤ تو سہی
راہ تاریک ہے اور دور ہے منزل لیکن
درد کی شمعیں جلا لیں گے تم آؤ تو سہی