تو بھی تماشائی ھوئی

Poet: R.K JAZEB By: R.K JAZEB, JEDDAH

تیرے ہی شہر میں میری یہ کیسی پذیرائی ھوئی
پھولوں نے کانٹے دئیے پتھروں سے شناسائی ھوئی

پھر تیرے نام کے ساتھ جب بھی میرا نام آئے
میں تیری گلیوں میں لٹا تجھ سے بھی بیوفائی ھوئی

سر محفل وہ مجھے محبت کی سزا دیتے ھیں
میں تو بدنام تھا مگر تیری بھی رسؤائی ھوئی

میری چاھت پہ مجھے لوگوں نے بھی الزام دئیے
ھر اک نظر مجھ پہ اٹھی تو بھی تماشائی ھوئی

Rate it:
Views: 664
11 Feb, 2013