تیری باتوں میں اب وہ مٹھاس نظر آتی نہیں
دل میں تیرے ملن کی اب پیاس نظر آتی نہیں
دو دن کی دوری نے مجھ کو تو غیر بنا ڈالا
دوری اک پل کی مجھے تو راس نظر آتی نہیں
تُو تو کہتی ہے میں بدلی نہیں تیرا خیال یے
پھر کیوں تو مجھ کو میرے پاس نظر آتی نہیں
کر کے بات اب تو مجھے تجھ سے چین آتا نہیں
تجھ کو تو یہ میری بات بھی خاص نظر آتی نہیں
پہلے کی طرح دیر تک وہ بات نہیں کرتا ساجد
اب اس کے انداز میں کوئی آس نظر آتی نہیں