تیرے بن اب رہا نہیں جاتا
Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hillدرد فرقت سہا نہیں جاتا
زباں سے کچھ کہا نہیں جاتا
دل گمراہ کی گمراہی کی قسم
تیرے بن اب رہا نہیں جاتا
جانے کیا مجھ پہ نشہ چھا گیا ہے
کچھ بھی لکھا پڑھا نہیں جاتا
چھو کے دیکھا تھا ایک ٹہنی کو
گل کا اب تک گلہ نہیں جاتا
شکوہ ظلم صنم کیا معنی
سولی پہ یوں چڑھا نہیں جاتا
سوز مستی خاک ہے جب تک
آنکھ سے تو پلا نہیں جاتا
یہ محبت کے زخم ہیں ہمدم
ان کا شکوہ نہیں کیا جاتا
More Love / Romantic Poetry






