Add Poetry

تیرے سبھی تصور دل کے آغوش میں پڑے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیرے سبھی تصور دل کے آغوش میں پڑے ہیں
جو ستاتے تھے خیال وہ خاموش میں پڑے ہیں

شاید تیری ادراکیت میں کمی سی آگئی ہے
یا میرے متفکر سبھی مدھوش میں پڑے ہیں

کچھ تو ہے کہ دھڑکنیں ماروائے احساس بن گئیں
آج بھی سبھی مزاج جیسے افسوس میں پڑے ہیں

وہ منزلوں کے راستے زمانے نے بھلا دیئے
اب قدم تو دنیوی روش میں پڑے ہیں

ان زخموں کی رفوگری کچھ غیروں نے جو کی تھی
کہ چبھتے ہاتھ کے کانٹے ابھی ہوش میں پڑے ہیں

میں محبت کی سنگدلی سے انحراف نہیں کرتا
پھر میرے درد کیوں یہ دوش میں پڑے ہیں

Rate it:
Views: 254
06 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets