تیرے ہونے کا نشاں نہیں ملتا
رہنے کو مجھے مکاں نہیں ملتا
اوروں کی کیا بات کروں میں
میرے اپنوں میں مہرباں نہیں ملتا
اندھیرے کی وادیاں ہیں ہر سو
روشنی کا کوئی نشاں میں ملتا
خامشی میں یونہی رونے لگتی ہیں
آنکھوں کو جب سائباں نہیں ملتا
زندگی کو جی لیتے ہیں وہ بھی
جنہیں کوئی پاسباں نہیں ملتا