تیرے ہونے کا نشاں نہیں ملتا

Poet: sanwal Jani By: Sanwal John, Lahore

تیرے ہونے کا نشاں نہیں ملتا
رہنے کو مجھے مکاں نہیں ملتا

اوروں کی کیا بات کروں میں
میرے اپنوں میں مہرباں نہیں ملتا

اندھیرے کی وادیاں ہیں ہر سو
روشنی کا کوئی نشاں میں ملتا

خامشی میں یونہی رونے لگتی ہیں
آنکھوں کو جب سائباں نہیں ملتا

زندگی کو جی لیتے ہیں وہ بھی
جنہیں کوئی پاسباں نہیں ملتا

Rate it:
Views: 367
08 Nov, 2015