جب کسی چہرے کی بشارت ہو جاتی ہے
نگاہوں میں گھومتی جسارت بن جاتی ہے
جب کسی کی سوچ بصارت بن جاتی ہے
پھر اس کی آس حیات بن جاتی ہے
ساری باتیں پرکھنے کی مہارت ہو جاتی ہے
روح میں محبت کی حرارت ہو جاتی ہے
جب اسکی سوچ میں ڈھل کر عبادت بن جاتی ہے
نفرتوں کی اس منڈی میں تجارت ہو جاتی ہے