جو سپنوں میں ملتی تھی وہ ہیرمل گئی ہے
مجھےاپنےخوابوں کی تعبیرمل گئی ہے
میرےدل کوصدیوں سےجس کی تلاش تھی
مجھے وفا کی ایک تصویر مل گئی ہے
میرےمقدرپہ جس کی مہر لگی ہوئی تھی
مدت بعدآخرمجھےمیری تقدیرمل گئی ہے
میرےخدا نےایساکرم کیا ہےممجھ پر
ہم دونوں کہ ہاتھ کی لکیرمل گئی ہے
آج رسٹی کہ قدم ٹکتےنہیں زمیں پر
جو اسےقسمت کی تحریرمل گئی ہے