جو بات تمہیں کل کہنی ہے وہ بات ابھی سے کہہ دو نا
تم میرے دِل میں بس جاؤ ، میری سانسوں میں مہکو نا
کچھ دیر لبِ ساحل رُک کر لہروں کا تماشا دیکھیں گے
تم گیلی ریت پہ انگلی سے پھر نام ہمارا لکھو نا
اس دنیا کے ہنگاموں سے اِک روز جو فرُصت مِل جاۓ
میں کون ہوں ، کیا ہوں ، کیسی ہوں میرے بارے میں سوچو نا
اِس حال میں ہم کو دیکھیں گے، تو لوگ بھلا کیا سوچیں گے؟
میں دِل کا درد چھپا تی ہوں ، تم اپنے آ نسو پی لو نا
تِرے لمس سے تپتے جذبوں کو تھوڑی ٹھنڈک مل جاۓ گی
میری جلتی پیشانی پر تم ہاتھ اپنا پھر سے رکھو نا
تم جانے سوچ رہے ہو کیا ،کیا پیار بھی سوچ کے ہوتا ہے؟
بن سوچے سمجھے پیار کیا میں نے تو تم سے دیکھو نا
یہ دردِ محبت سہنا تو ، ہے کام بڑے دِل والوں کا
تم اپنا دِل واپس لے لو اور میرا دِل لوٹا دو نا
دنیا میں لاکھوں دِلبر ہیں ، تم جیسا لیکن ایک نہیں
تم کتنے اچھے لگتے ہو یہ میرے دِل سے پوُ چھو نا
اس پیار سے بڑھ کر دنیا میں کویٔ شے بھی انمول نہیں
تم چھوڑ دو ساری دُنیا کو اور میرے پاس آ جاؤ نا