Add Poetry

جو جاں سے بڑھ کے کبھی مُجھسے پیار کرتا تھا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

جو جاں سے بڑھ کے کبھی مُجھسے پیار کرتا تھا
وہ خواب میں بھی میرا انتظار کرتا تھا

یہ اُس کا پاگل پَن تھا یا پیار کی حَد تھی
میں سَچ کہوں نہ کہوں اعتبار کرتا تھا

گَلے لَگا کے مُجھے رات بَھر رُلاتا تھا
نَجانے کیوں وہ مُجھے اَشکبار کرتا تھا

سُنا ہے جان میری کا ہے اَب کے دُشمن وہ
جو شخص مُجھ پہ کبھی جاں نِثار کرتا تھا

میں کیسے مان لُوں اَب مُجھ کو جانتا ہی نہیں
جو مُجھ سے مِلنے کے حیلے ہزار کرتا تھا

یہ اُس کی بےرُخی باقرؔ گواہی دیتی ہے
وہ پیار مُجھ سے کبھی بےشُمار کرتا تھا

Rate it:
Views: 234
12 Feb, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets