جو پہلی بار مرے دل سے دل تمہارا ملا تری وفا نے مرے دل پہ وہ کیا ہے اثر تمہارے واسطے ہم نے کیا نہیں کیا کیا جب الفتوں سے بھرا پہلا خط تمہارا ملا وہ ہجر تھا کہ جلے جس کی آگ میں لیکن کبھی نہ وصل کا ہم کو کوئی اشارہ ملا