حسینوں کا نگر چاھا تھا میں نے
وھاں پر ایک گھر چاھا تھا میں نے
وفا کی راه میں تنھا چلا تھا
نھیں تھا ھمسفر چاھا تھا میں نے
بلا دعوت گیا تھا اسکی محفل
انھیں ھاتھوں زھر چاھا تھا میں نے
رضا ان کی تمنا تھی ہماری
کٹادوں اپنا سر چاھا تھا میں نے
خدا سے مغفرت چاهی تھی حارث
سہل کردے حشر چاھا تھا میں نے