خودبھی جلتےہو ہمیں بھی سلگاتے ہو
کیسے ہو تم خود کو ستاتے ہو
مشغلہ ہے بھیگی پلکیں پونچھنا میری
دکھ دے کے ہمیں غم خود بھی اٹھاتےہو
جاننا چاہتے ہو کتنے پرخلوص ہیں ہم
روز نئی ڈھنگ سے آزماتے ہو
پریشاں ہوں کہ بچھڑ جاتے ہیں ہمسفر
تم بھی بے بات بگڑ جاتے ہو