دل لگایا ہے جس سے بھلاتا گیا
روگ دل میں وہ میرے لگاتا گیا
وہ نہیں بھول پایا ادا اپنی تو
تیر نظروں سے اپنی چلاتا گیا
خواب میں میرے آیا ہے کل رات وہ
جاتے ہوئے مجھے بھی جگاتا گیا
یاد ہے وہ ابھی تک مجھے دوستو
دیپ وہ پیار کے ہی جلاتا گیا
پیار کرتا سبھی ہے صنم تو مرا
دست الفت سبھی سے بڑھاتا گیا
میں کروفر نہیں اسکی بھولا ابھی
عشق کرکے ہی دل میں سماتا گیا
جانے اتنا کہاں سے لیا پیسہ ہے
خوبصورت حسیں گھر بناتا گیا
ہوئی خاموشی محفل میں اک پل نہیں
گیت غزلیں وہ اپنی سناتا گیا
شور برپا تھا محفل میں تو
بولتا میں رہا چپ کراتا گیا