دل ہی تو ہے، نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں؟

Poet: By: عبدالرحمان, Pattoki

دل ہی تو ہے، نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں؟
روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں؟

شامِ غم میں جلا ہے دل، شمع کی طرح،
کوئی تو آئے، ہوا سے پہلے بجھائے کیوں؟

عشق کی راہ میں ہر درد غنیمت سمجھ،
ورنہ یہ دنیا تجھے، زندہ بھی جلائے کیوں؟

دل ہی تو ہے، نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں؟
روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں؟

شامِ غم میں جلا ہے دل، شمع کی طرح،
کوئی تو آئے، ہوا سے پہلے بجھائے کیوں؟

عشق کی راہ میں ہر درد غنیمت سمجھ،
ورنہ یہ دنیا تجھے، زندہ بھی جلائے کیوں؟

Rate it:
Views: 173
28 Feb, 2025
More Love / Romantic Poetry