رفتہ رفتہ جان سی جاتی رہی
رفتہ رفتہ بیخودی چھاتی رہی
جاتے جاتے یاد بھی تیری طرح
رفتہ رفتہ، ہو بہو جاتی رہی
دیکھ لے اطوار تیری یاد بھی
رفتہ رفتہ تیرے اپناتی رہی
تھک چکا وجود جونہی بے طرح
رفتہ رفتہ اونگھ سی آتی رہی
جاگتے رہنا کہا، اس نے مگر
نیند کو آنا تھا سو آتی رہی
رفتہ رفتہ جان سی جاتی رہی
رفتہ رفتہ بیخودی چھاتی رہی