روٹھنے والے تجھے پھر سے منائیں کیسے
دل جو ٹوٹا ھے تیرا جوڑ کر لائیں کیسے
حق بجا رکھتے ہو ہم سے خفا ہونے کا۔
سارا قصور اپنا ھےیار اب جھٹلائیں کیسے؟
شب و روز کا گریہ تیرا ہم کو مار رکھے گا۔
دل افسردہ کو تیرے آہ ! ہم ریجھائیں کیسے؟
وہ جو خطا سر زد ہوئے اس پر شرمندہ ہیں۔
معافی مانگیں اب کسطرح تجھکو منائیں کیسے؟
دیکھوتلخی اچھی نہیں دلوں کے درمیاں اپنے۔
باہمی جو رنجش ھے سوچ اس کو مٹائیں کیسے؟
دل کھو گیا ھے کہیں پیار میں تیرے اپنا ۔۔
نہیں معلوم کہاں گم ھے ڈھونڈھکر لائیں کیسے؟
کیوں گریزاں ہوہم سے اسد کس بات پر ؟
فاصلے کم کریں کیسے دوریاں مٹائیں کیسے؟