روٹھنے والے تجھے پھر سے منائیں کیسے
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK روٹھنے والے تجھے پھر سے منائیں کیسے
دل جو ٹوٹا ھے تیرا جوڑ کر لائیں کیسے
حق بجا رکھتے ہو ہم سے خفا ہونے کا۔
سارا قصور اپنا ھےیار اب جھٹلائیں کیسے؟
شب و روز کا گریہ تیرا ہم کو مار رکھے گا۔
دل افسردہ کو تیرے آہ ! ہم ریجھائیں کیسے؟
وہ جو خطا سر زد ہوئے اس پر شرمندہ ہیں۔
معافی مانگیں اب کسطرح تجھکو منائیں کیسے؟
دیکھوتلخی اچھی نہیں دلوں کے درمیاں اپنے۔
باہمی جو رنجش ھے سوچ اس کو مٹائیں کیسے؟
دل کھو گیا ھے کہیں پیار میں تیرے اپنا ۔۔
نہیں معلوم کہاں گم ھے ڈھونڈھکر لائیں کیسے؟
کیوں گریزاں ہوہم سے اسد کس بات پر ؟
فاصلے کم کریں کیسے دوریاں مٹائیں کیسے؟
More Love / Romantic Poetry






