رکھ کے سامنے تصویر تیری آج بہت سی باتیں کئی ہیں میری آنکھ سےآنسوں نکل پڑےجب تیری باتیں کی ہیں ابھی کچھ ہی کیا نفیس حال بیاں کہ تصویر بھی رو پڑی چُپ رہوجان گئی میرے بنا کیسے بسر تم نےراتیں کی ہیں