زندگی بیت گئی رشتے نبھاتے میری
رنج و غم اور خوشی چھپ کے مناتے میری
درد کو اپنے چھپائی ہی رہی دنیا سے
ڈائری بھر گئی بس لکھتے لکھاتے میری
مجھ پہ لگ جائے نہ الزام بغاوت یارو
شامِ غم بیت اشک چھپاتے میری
اب تو رکتھی نہیں میں زخم یہ پرہم اپنے
زندگی رچ گئی مہندی یہ رچاتے میری
رائیگاں جائے نہ یہ کاِ حیاتی وشمہ
رات کٹتی ہے ندی اشک بہاتے میری