Add Poetry

سمندر جاگ اٹھا

Poet: Santosh Kumar Gomani By: Santosh Kumar Gomani, Tharparkar @ Mithi

جو ٹھہرا تھا آنکھ میں وہی سمندر جاگ اٹھا
کوئی تجھ سا خواب تھا میرے اندر جاگ اٹھا

یہاں تو پرستش بستی تھی پھر کیا ہوا کہ
پکار کی گھنٹیوں سے کہیں مندر جاگ اٹھا

اپنی حسرتوں سے میں کئی بار ہار چکا تھا
تم سے مل کر لگا کہ قسمت سکندر جاگ اٹھا

کچھ دیر بحر کنارے لہروں میں کھوئے رہے
پھر بچھڑی یادوں کا جو پل سندر جاگ اٹھا

وہ زخم دے کر ہی زخمی کا حال پوچھنے بیٹھے
کہ بتاؤ پھر کس نگاہ سے خنجر جاگ اٹھا

گردش بارشوں کا آکر انصاف دیکھ سنتوش
کہ کوئی چمن اجڑا تو کوئی بنجر جاگ اٹھا

Rate it:
Views: 346
08 Aug, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets