سینے کی تپش نکلے ذرا آنکھوں کےگھرسے
Poet: Sidra Subhan By: sidra subhan, Kohatسینے کی تپش نکلے ذرا آنکھوں کےگھرسے
بارش کی طرح ہم پہ کوئی ٹوٹ کے برسے
شعلہ اگلتے دن کا لیں احسان کس لیے
چاہت کی زمیں پیار کے دو بول کو ترسے
نفرت کی آندھیوں نے کیا دشت کو صحرا
دیکھو کٹے پڑے ہیں شجر کسطرح جڑ سے
رشتوں کی نارسائی کا شکوہ بہت مگر
ہم تو چپ ہیں کسی طوفان کے ڈر سے
بارش سے بجھ سکے گی کہاں میری تشنگی
کوئی نہیں جو دیکھے مجھے تیری نظر سے
More Love / Romantic Poetry






