شام غم کی لہر گزر رہی ہے

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

 یوں ہمہ تن شامِ غم کی لہر گزر رہی ہے
آنکھوں کی نمی جامِ سِحر میں اتر رہی ہے

ہونٹوں سے لگی تجھ کو چوم رہی ہے
سنگ تیرے شب تنہائ جھوم رہی ہے

مے کو تو نہیں مے تجھ کو پی رہی ہے
سینے میں اتر کے تجھ میں جی رہی ہے

دھیرے دھیرے من کو چھو رہی ہے
رفتہ رفتہ شمع حیات گل ہو رہی ہے

Rate it:
Views: 408
14 Jul, 2021