شرارتیں کرتے ہوئے
Poet: Mubin Uddin Ansari By: Mubin Uddin Ansari, bhopal indiaشرارتیں کرتے ہوئے نجانے کب جوان ہوگئے
 ہوش آیا تب پل پل کھڑے امتحان ہوگئے
 
 کیا کیا ترکیبیں کیں ارادوں کو توڑنے کی
 پست ہوئے حوصلے وہ خود پشیمان ہوگئے
 
 ملیں فقراء کو بھی ایسی خوشگوارفضائیں
 دیکھتے ہی دیکھتے مکاں انکے عالیشان ہوگئے
 
 جھکنا عادت میں شمار نہیں تھا مبین
 کچھ یہی اصول اپنی بس پہچان ہوگئے
  
More Love / Romantic Poetry






