ہم نے ہر لمحہ تمہیں دل سے صدائیں دی ہیں
تم رہو شاد، ہمیشہ یہ دعائیں دی ہیں
جس نے اس شوخ ستمگر کو جفائیں دی ہیں
اس کے عشاق کو اس نے وفائیں دی ہیں
تیری یادوں نے مجھے ہر گھڑی بے تاب رکھا
اس محبت نے مجھے ایسی بلائیں دی ہیں
ملنا ممکن ہی نہیں ہے تو پھر ایسا کیوں ہے
میرے اس دل نے تو بس تجھ کو صدائیں دی ہیں
میری گستاخ نگاہی پہ بگڑتے کیوں ہو
آتش دید کو تم نے ہی ہوائیں دی ہیں
صرف دل ہی نہیں ہے روح بھی زخمی یاسر
اس ستمگر نے مجھے ایسی سزائیں دی ہیں